پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے کا نیا اضافہ، متوسط طبقے کی معاشی کمر ٹوٹ کر رہ گئی

جہلم: پٹرول ، ڈیزل کی فی لیٹر قیمتوں میں 35 روپے کا نیا اضافہ، متوسط طبقے کی معاشی کمر ٹوٹ کر رہ گئی، غریب کیلئے چنگ چی رکشے اورموٹر سائیکل پر سفر بھی خواب بن کر رہ گیا۔
اندرون شہر تھوڑے تھوڑے فاصلے کا سفر کرنے کا کرایہ کم از کم 50 روپے فی سواری وصول کیا جانے لگا، ویگنوں، بسوں اور ہائی ایسسز مالکان نے پہلے ہی سرکاری کرائے ناموں کی بجائے من مانے کرائے وصول کرنے شروع کر رکھے ہیں۔
کم آمدنی والے محنت کش، سرکاری اداروں میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین کا ڈیوٹیوں پر آنا جانا مشکل ہو چکا ہے، کم آمدنی والے ملازمین اپنی ڈیوٹیوں پر جائیں تو ساری تنخواہ کرایوں کی نذر ہو جاتی ہے اس طرح سرکاری ملازمین اپنے گھروں کا چولہا جلائیں یا تنخواہیں ٹرانسپورٹرز کے حوالے کر دیں۔
حکومت کو چاہیے کہ غریبوں کے چولہے ٹھنڈے کرنے کی بجائے حکومتی اخراجات میں غیرمعمولی کمی کرے اور 12 درجن وزراء، مشیر، وزیرمملکت کی تعداد میں کمی کرکے 1 درجن کے قریب وزراء کو محکمے دیئے جائیں اور ایسے وزراء کو تلاش کیا جائے جو سرکاری مراعات نہیں لینا چاہتے تاکہ غریبوں کی گردن کاٹنے کی بجائے سرکاری افسران کی مراعات میں کمی جائے اور اشیاء خوردونوش سمیت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ غریب سفید پوش طبقہ اپنے بیوی بچوں کو 2 وقت کی روٹی مہیا کر سکیں۔