تعمیراتی میٹریل کی قیمتوں میں کئی سو گنا اضافہ، ضلع جہلم میں تعمیراتی کام ٹھپ

جہلم: تعمیراتی کام ٹھپ ہو کر رہ گئے، مزدوروں کے چولہے ٹھنڈے پڑنے لگے، تعمیراتی میٹریل کی قیمتوں میں کئی سو گنا اضافہ کر دیا گیا۔
ملک بھر میں خام مال اسکریپ کی عدم دستیابی اور امپورٹ بند ہونے سے سریے کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو گیا۔ یومیہ نرخ بڑھنے سے قیمت اڑھائی لاکھ روپے تک پہنچ گئی، ایل سیز نہ کھلنے اور موجودہ ملکی معاشی صورتحال کے باعث فیکٹری مالکان فیکٹریاں بند ہونے کے ڈر سے پریشان ہیں۔
پاکستان اسٹیل انڈسٹری کا زیادہ انحصارا امپورٹڈ اسکریپ پر ہے اور ایل سیزکئی ماہ سے کھل نہیں سکیں، لوکل اسکریپ ضرورت پوری نہیں کر پارہا۔ سریا کی قیمت میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے جبکہ 13 ہزار کے بڑے اضافے کے بعد سریا کی قیمت اڑھائی لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
اسٹیل ملز انتظامیہ کا کہنا ہے کہ موجودہ ملکی معاشی صورتحال کے باعث فیکٹریاں پہلے سے بند ہیں اور کچھ بند ہونے کے قریب ہیں، ایل سیز کی بندش کے باعث کیمیکلز بھی امپورٹ نہیں ہو رہا۔ حکومتی حکام کے مطابق فوری ایل سیز کھولنے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور اس میں وقت لگے گا جس سے بحران مزید بڑھ سکتا ہے۔
دوسری جانب امپورٹ بند ہونے کی وجہ سے خام مال کی عدم موجودگی کے باعث لاہور اور اسلام آباد میں بھی سریے کی قیمت ساتویں آسمان پر پہنچ گئی ہیں۔ ایک سال میں سریا کی فی ٹن قیمت میں 80 ہزار روپے تک کا اضافہ ہو گیا جبکہ ایک سال قبل فی ٹن ایک لاکھ 50 ہزار روپے میں ملنے والا سر یا اب 2 لاکھ 30 ہزار تک فروخت کیا جا رہا ہے۔
سریا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے دکانداروں کے ساتھ ساتھ خریدار بھی پریشان ہیں جن کا کہنا ہے کہ اپنا گھر تعمیر کرنا اب صرف غریب کیلئے نہیں بلکہ امیر کیلئے بھی خواب بنتا جارہا ہے۔
دکانداروں اور خریداروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خام مال کی امپورٹ بحال کر کے سریا کی قیمتوں میں کمی لائی جائے۔