ضلع جہلم میں گھی اورتیل کی قیمتیں کم نہ ہو سکیں، چاول، دودھ کی قیمتوں میں بھی اضافہ

جہلم: ضلع بھر میں گھی اورتیل کی قیمتیں کم نہ ہو سکیں، عام دکانوں میں گھی اورتیل 5 سے 6 سو روپے کلومیں فروخت ہونے لگا، یوٹیلیٹی سٹوورز اور سستے بازار بھی مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں، دالوں کی قیمتوں میں صرف ایک ہفتے کے دوران 13 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا ہے۔
جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں چاول، دودھ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو ا ہے ، حکومت کی جانب سے مہنگائی کم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ۔
شہری تنظیموں کے عمائدین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ2 وقت کی روٹی کھانا بھی سفید پوش طبقے کے لئے مشکل ہوگیا ہے ،مصنوعی مہنگائی میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا ء ملنی چاہیے، بازار میں خریداری کے لئے آنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ پہلے پانچ ہزار کی خریداری میں مہینے بھر کا سودا سلف مل جاتا تھا اور باعزت طریقے سے گزارا کر لیا جاتا تھا اب وہی چیزیں 20/25 ہزار میں آتی ہیں۔
اسی طرح شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہرچیز مہنگی ہوچکی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے مزید مہنگائی کی نوید بھی سنا دی گئی ہے ، حکومت نے یکم فروری سے منی بجٹ لانے کا اعلان کر رکھا ہے جس سے غریب سفید پوش طبقہ زمین میں دھنس کر رہ جائے گا۔
آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی ٹیکس میں اضافہ کرکے 50روپے کر دیا گیا ہے اسی طرح بجلی کی فی یونٹ میں 7 روپے کا اضافہ کیا جارہاہے جبکہ سوئی گیس کی قیمتوں میں مزید 75 فیصد اضافہ کر نے کا بھی عندیہ دے دیا گیاہے ، جس سے مہنگائی کا نیا طوفان برپا ہو جائے گا۔
شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لئے حکمرانوں کو پابند بنایا جائے تاکہ غریب سفید پوش طبقہ اپنے بچوں کو 2 وقت کی روٹی مہیا کر سکیں ۔