ضلع جہلم میں آٹے کے بعد پھلوں و سبزیوں کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ لاحق ہو گیا

جہلم: اندرون شہر سمیت ضلع بھرآٹے کے بعد پھلوں و سبزیوں کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ لاحق ہو گیا۔ حکومت نے کولڈ سٹوریج بجلی ٹیرف صنعتی یونٹس سے نکال کر کمرشل کر دیا جس سے سبزیاں اور فروٹ کئی گنا مہنگے ہو جائیں گے۔
کولڈ سٹوریج کے مالکان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حکومت نے ایک کالے قانون کے تحت کولڈ سٹوریج پر لگے انڈسٹریل کنکشنز کو کمرشل ٹیرف میں تبدیل کر دیا ہے۔ جس سے اڑھائی روپے فی کلو تمام سٹور کی گئی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔
مالکان نے اس حوالے سے کہا کہ کولڈ سٹورز میں موٹریں لگی ہوتی ہیں جو انڈسٹریل Entity کے طور پر رجسٹرڈ ہوتی ہیں۔ اسے کمرشل سرگرمی میں تبدیل کرنا کولڈ سٹوریج مالکان کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے۔ یہ سیکٹر سو سال پرانا ہے اور پہلی مرتبہ حکومت نے سہولت چھین کر ٹیرف کو تبدیل کر دیا ہے ۔ اس اقدام سے سبزیاں، فروٹ کئی گنا مہنگے ہو جائیں گے اور فارمر سبزیاں فروٹ سٹور نہیں کرسکیں گے، جس سے فوڈ سکیورٹی کے مسائل پیدا ہونگے اور آٹے کے بعد ایک نیا بحران جنم لے لے گا۔
انہوں نے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے کولڈ سٹوریج پہلے ہی بہت کم ہیں جن میں اضافے کے بجائے اب کمی واقع ہوجائے گی ۔ حکومت اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرے ۔ اس وقت آلو کی فصل کولڈ سٹورز میں ایک سال کے لیے سٹور کی جا چکی ہے ،اس کے علاوہ دوسرے فروٹس اور سبزیاں بھی کولڈ سٹورز میں سٹور ہو چکی ہیں جو کہ فوڈ سکیورٹی کے لیے ایک بہت بڑا نمبر ہے۔
کولڈ سٹوریج مالکان نے حکمرانوں سے مطالبہ کیاہے کہ بحران سے قبل حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے کولڈ سٹوریج مالکان کو ریلیف فراہم کرے تاکہ مہنگائی میں مزید اضافہ نہ ہو سکے۔