کھیوڑہ سکول کا ہیڈ ماسٹر جلاد بن گیا، طلباء کو تعلیم دینے کے بجائے مشقت کروانے لگا

0 19

کھیوڑہ: گورنمنٹ ہائی سکول میں طلباء کو تعلیم دینے کے بجائے مشقت کروائی جانے لگی، ہیڈ ماسٹر کا بچوں کی تعلیم سے کھلواڑ، ہیڈ ماسٹر محمد اشرف نے قدیمی سکول کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ہمارا بچہ پڑھ لکھ کر کسی عہدے پر فائز ہو گا مگر افسوس کہ ہائی سکول میں بچوں کو مزدوراور مستری بننا ہیڈ ماسٹر کی ایماء پر سکھایا جاتا ہے، ٹیچرز تو ہیڈماسٹر کی احکامات ماننے پر مجبور ہوجاتے ہیں اگر ٹیچر نہ کرے تو ہیڈ ماسٹر اعلی احکام کو ٹیچر کے خلاف من گھڑت سٹوری بنا کر پیش کر دیتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کھیوڑہ شہر آبادی کے لحاظ سے ضلع جہلم کا دوسرا بڑا شہر ہے، گورنمنٹ ہائی ایک قدیمی سکول ہے اس وقت سے قبل اس سکول سے تعلیم حاصل کر کے جانے والے طلباء آج ملک پاکستان میں اعلی سرکاری عہدوں پر فائز ہیں اور کچھ طلباء بیرونی ممالک خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور اس سکول میں بڑے بڑے نامور ہیڈماسٹر تعینات رہے ہیں مگر انہوں نے اپنی دوران ڈیوٹی کبھی بھی طلباء سے مشقت نہیں کروائی اور نہ ہی مستری مزدوری سکھائی۔

جب سے محمد اشرف ہیڈ ماسٹر کھیوڑہ ہائی سکول میں تعینات ہوئے ہیں انہوں نے سکول اور بچوں کے مستقبل سے کھلواڑ کر رہے ہیں، ضلعی و تحصیل انتظامیہ نے انھیں کھلی چھٹی دے رکھی ہے، انہوں نے سکول کو سیاست کا گڑہ بنا یا ہوا ہے، کلاس فور کے ملازم اور ایک سٹوڈنٹ کو مستری بنایا ہوا ہے اور باقی کئی بچوں کو مزدوری پر لگایا ہوا ہے، ان معصوم بچوں سے پانچ چھ اینٹیں اٹھوائی ہوئی ہیں اور دیوار کی چنائی کروائی جارہی ہے۔

اگر خدا نخواستہ سکول میں کسی بھی بچے کے ساتھ کوئی واقع رونما ہونے کے دوران اگر کوئی معصوم زخمی ہوا تو ہیڈ ماسٹر محمد اشرف کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، ہیڈ ماسٹر کی ایماء پر سکول مشقت کروانا کسی قاعدہ قانون میں نہیں ہے، ٹیچرز تو ہیڈ ماسٹر کے ہاتھوں مجبور ہوجاتے ہیں اگر کوئی ٹیچر احکامات ماننے سے انکار کرے تو اس ٹیچر کی انکوائری کے دوران طلب کر کے پریشان کیا جاتا ہے۔

کھیوڑہ شہر مزدوروں کا شہر ہے، والدین کی بڑی خواہش ہوتی ہیں کہ ہمارا بچہ پڑھ لکھا کوئی افسر بنے گا مگر ہیڈ ماسٹر بچوں کی زندگیاں تباہ و برباد کرنے پر دلچسپی لے رہے ہیں، ان کو سکول میں سیاست کرنے کے علاوہ سکول کی بہتری اور بچوں کے مستقبل روشن کرنے کے لیے کوئی دلچسپی نہیں ہے انہی کے دور میں سکول کے ہونہار بچوں کے ساتھ بڑی ظلم و زیادتی ہو رہی ہیں۔

اگر کوئی ٹیچر اس بچے کی بہتری کے لیے اگر کسی بچے کے والدین کو سکول بلوائیں تو وہ بھی مصوف کو برا لگتا ہے خداراہ صرف ٹائم پاس ہیڈ ماسٹر سے جان چھڑوائی جائے اور کوئی قابل ہیڈ ماسٹر تعینات کریں جو طلباء کے بہتر مستقبل اور استاتذہ کو ساتھ لے کر سکول کی بہتری کے لیے اقدامات کریں۔

عوامی سماجی حلقوں نے ڈی سی جہلم سی او ایجوکیشن جہلم سے فوری نوٹس لے کر ہیڈ ماسٹر کے خلاف محکمانہ کاروائی کرتے ہوئے اسے فوری ٹرانسفر کیا جائے۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.