گندم اور سرکاری آٹے کی مہنگے داموں اسمگلنگ، ضلع جہلم میں آٹے کا بحران سر اٹھانے لگا

دینہ: گندم اور سرکاری آٹے کی دیگر صوبوں میں مبینہ طور پر مہنگے داموں اسمگلنگ کے باعث جہلم ضلع بھر میں آئے کا بحران سراٹھانے لگا جبکہ چکی کا آٹا بھی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جہلم ضلع بھر میں چکی کا آٹا 125روپے فی کلو جبکہ فائن آٹاکے نرخ بھی بڑھا دیئے گئے ہیں ، ضلعی انتظامیہ ، پرائس کنٹرول مجسٹریٹس خواب خرگوش کے مزے لینے میں مصروف ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے سرکاری آٹے کی اضافی رقم پر سندھ اور خیبر پختونخوا میں اسمگلنگ کا انکشاف سامنے آیا ہے اور یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ 1295 روپے والا سرکاری آٹے کا تھیلاکئی گنا مہنگا فروخت کیا جا رہا ہے ۔ پنجاب سے آٹے کی دیگر صوبوں میں سمگلنگ کے باعث جہلم ضلع بھر میں آٹے کا بحران سراٹھا رہا ہے جبکہ شہر میں چکی کے آٹے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
بحران کے باعث شہر میں چکی کا آٹا125 روپے فی کلو جبکہ ملز کا دس کلو کا تھیلا 1400 اور 20 کلو کا تھیلا 2800 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے چکی کا آٹا بھی غریب آدمی کی پہنچ سے دور ہو گیا ہے، چکی کا آٹا فی کلو 125 روپے تک جا پہنچا ہے جبکہ فائن آ ٹے کی قیمت میں بھی غیر معمولی اضافہ کر دیا گیا ہے، ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے چکی مالکان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔
آئے روز من مرضی سے آٹے کی قیمت میں اضافہ کر کے غریب آدمی پر مہنگائی کے بم گرائے جا رہے ہیں۔