نبی کریم ﷺ کی راہنمائی کے بعد کسی اورکی راہنمائی کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ امیر عبدالقدیر اعوان

دینہ:امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ حضرت محمد الرسول اللہ ﷺ انسانیت کے راہنما ہیں، آپ ﷺ کی راہنمائی کے بعد کسی اورکی راہنمائی کی ضرورت باقی نہیں رہتی، ہمیں کسی راہنما کی نہیں بلکہ آپ ﷺکی اطاعت کی ضرورت ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کریم جس چیز سے منع فرما دیں وہ کسی صورت بھی فائدہ نہیں دے سکتی جس چیز کو اللہ کریم نے حرام قرار دے دیا اگر ہم اسے استعمال کریں گے تو اس سے ہمارے کردار پر برے اثرات پڑیں گے اور معاشرے میں بھی بگاڑ پیدا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سود کے بارے میں آتا ہے کہ یہ اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے ساتھ اعلان جنگ ہے۔ اب اگر اسلامی معاشرے میں بھی اس کے جواز تلاش کیے جائیں اور اس پر بحث کی جائے کے حلال ہے یا حرام تو یہ ہماری بد نصیبی ہے ہم سود بھی کھائیں اور یہ بھی کہیں کہ ہم پر اللہ کی رحمتیں نازل ہوں ایسا نہیں ہوتا۔
امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ وطن عزیز میں آگ سے آگ بجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اینکر پرسن ارشد شریف پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ظلم ہوا اس کے اعمال کی کتاب تو بند ہو گئی لیکن آج اس کے ساتھ ہوئے ظلم پر سیاست ہو رہی ہے۔ ہم یہاں تک پہنچ چکے ہیں کہ زندگی اور موت پر سیاست کر رہے ہیں اللہ کریم کا ارشاد ہے کہ حد سے نہ نکلو۔انسانی زندگی میں حدود وقیود بڑے معنی رکھتی ہیں جب انسان حد سے تجاوز کرتا ہے پھر معاشرے میں بھی بگاڑ پیدا ہو تا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدقہ خیرات کرتے ہوئے بھی ملاوٹ کر جاتے ہیں ہماری نیت کیا ہوتی ہے ہم نیکی کو بھی نیکی نہیں رہنے دیتے۔انسانی زندگی کے تمام اصول قرآن کریم عطا فرماتا ہے۔غیر مشروط اطاعت کا نام بندگی ہے یہی انسانی معراج اور مقصد حیات ہے۔ جب بندہ برائی کی دلدل میں دھنستا چلا جاتا ہے تو اس کا دیکھنا، سننا اور بولنا بے معنی ہو جاتا ہے۔ اللہ کریم سے اپنی بھول چوک کی معافی مانگنی چاہیے جو ہو چکا اس کی خالص اللہ کے حضور ندامت ہو اللہ کریم معاف فرمانے والے ہیں اور معافی کو پسند فرماتے ہیں۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔