انسان، انسانیت کے درجے پر تب ہی فائز رہ سکتا ہے جب وہ حق پر ایمان لائے۔ امیر عبدالقدیر اعوان

0 13

دینہ: اللہ کریم نے انسان کو سمجھنے کی صلاحیت اور حق کا ادراک عطا فرمایا ہے لیکن جب انسان اس کو ذاتی خواہشات کے تحت سمجھنے کی کوشش کرتا ہے تو پھر وہ بھٹک کر جانوروں سے بھی بدتر ہو جاتا ہے اور تب وہ انسانیت کی صف میں نہیں رہتا ،اصل انسانی اوصاف کا مالک وہ ہو گا جو اللہ کریم پر ایمان لائے اور آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو۔

ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کی فرصت بہت بڑی دولت ہے اسے محض گزارا نہ جائے بلکہ اللہ کریم کے حکم کے مطابق بسر کی جانی چاہیے کہ میرا کلام ،میری سوچ میر ا ہر اٹھنے والا قدم میرا انتخاب کس راہ کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر کام میں چیک کریں کہ اس میںمیرے اللہ کریم کا کیا حکم ہے جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور کفر پر ہی مر گئے اللہ کریم نے ان پر لعنت فرمائی ہے ،لعنت جب اللہ کریم کی طرف سے ہوگی تو اس کامطلب ہے کہ رحمت الٰہی سے دوری ،حالانکہ اللہ کریم نے اپنی ذات پر رحمت کو لازم قرار دیا ہے لیکن کفر اتنا بڑا ظلم ہے کہ ایسے بندے پر اللہ کی رحمت نہیں ہوگی وہ اللہ کی رحمت سے محروم رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ توبہ یہ ہے کہ کیے پر شرمندگی ہو اس کی معافی مانگی جائے اور آئندہ وہ گناہ نہ کیا جائے اپنی اصلاح کی جائے اصلاح سے مراد صالح عمل اختیار کیا جائے اور غیر صالح اعمال سے بچا جائے ،اللہ کریم توبہ کو بہت پسند فرماتے ہیں اور قبول فرماتے ہیںپھر اس توبہ کرنے والے پر توجہ فرماتے ہیں جو کیفیت اور حال بندہ اس جہاں سے لے کر جائے گا اُسی میں ہمیشہ رہے گا۔

انہوں نے کیا جی ہمیں اپنے قلوب زندہ رکھنے چاہیے جب ہم اپنی ذاتی خواہشات کے پیچھے لگ جاتے ہیں پھر ہمارے قلوب بھی مردہ ہو جاتے ہیں جب بندہ اللہ کریم کے حکم کا اتباع کرے گا وہی انسانیت کے لیے بھی بھلائی سوچے گا، بندہ، بندگی کی حقیقت سے آشنا ہو کر بندگی پر قائم ہو جائے یہی مقصد حیات ہے ،یہی زندگی جب اتباع محمد الرسول اللہ ﷺ میں گزاری جاتی ہے تو ہر عمل عبادت میں شمار ہوتا ہے ،عبادات خصوصی مقام رکھتی ہیں جو بندے کو بندگی کی طرف لے کر آتی ہیں ، اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.