حلقہ پی پی 25 کے لوگ برائے فروخت نہیں ہیں۔ راجہ یاور کمال

0 160

دینہ: راجہ یاور کمال نے کہا کہ میرے ساتھ زیادتی ہوئی میں اپنا مقدمہ عوام کی عدالت میں لے کر آیا ہوں، ہم نے کسی کی غلامی نہیں کی آج دینہ کی عوام نے فیصلہ کر دیا ہے کہ صرف سچ کے ساتھ ہیں میرا قصور یہی تھا کہ میں نے پی ٹی آئی لدھڑ گروپ کو فروغ نہیں دیا، پی ٹی آئی کے ورکر کو عزت دی یہ میرا قصور تھا تو یہ میں جرم بار بار کروں گا۔

حلقہ پی پی 25سے پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے راجہ یاور کمال نے دینہ میں مشاورتی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں آیا تو مجھے کہا جاتا تھا کہ یہ ڈومیلی کا ہے یہ سوہاوہ میں سیاست کرے ہمیں کوئی اعتراض نہیں، جب میں ترقیاتی فنڈز لے کر آیا تو مجھے کہا گیا کہ آپ نے ہم سے پوچھے بغریر فنڈز نہیں دینے تو میں نے کھڑے ہو کر ان کو کہا کہ میں سیاست میں رہوں یا نہ رہوں اس حلقے کا ہر غریب بھائی اتنا ہی عزیز ہے جتنا عمران خان عزیز ہے، وقت آنے پر حلقہ پی پی 25 کی عوام ان کو بتا دے گی کہ عزت کس کی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ووٹوں کے ساتھ تحریک انصاف میں شامل ہو ئے تھے تحریک انصاف پارٹی کے 3بڑے اصول تھے اسلامی فلاحی ریاست ، کرپش کے خلاف جہاد اور تیسرا موروسی سیاست کا خاتمہ تھا مگر افسوس یہ سب کچھ ڈرامہ تھا میرا قصور یہ تھا کہ میں غریب آدمی کے ساتھ کھڑا ہوں۔

راجہ یاور کمال نے کہا کہ پنجاب کی سیاست کی جب بولی لگی ضمیروں کے سودے ہو رہے تھے تو نظر میرے حلقے پر تھی مگر میری طرف کسی کو جرأت نہ ہوئی میں نہ خود بکا نہ اپنے حلقہ پی پی 25 کی عوام کو بکنے دیا میں نے ان کو بتا دیا تھا کہ حلقہ پی پی 25کے لوگ برائے فروخت نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کا ٹکٹ چینج ہوا تو مجھے اس بات کا دکھ نہیں کیونکہ میں نے چیئر مین عمران خان کے پاس اکیلا بیٹھا تھا وہ چیئر مین جو مدینہ کی ریاست کی بات کرتا ہے کرپشن کی نفی کرتا ہے موروسی سیاست کی نفی کرتا ہے اس نے مجھے کہا کہ عوام تم سے خوش ہے کمیٹی کے تمام لوگ بھی تم سے خوش ہیں تم جا کر اپنے حلقے میں الیکشن کی تیاری کرو مگر جس نے پارٹی ٹکٹ کے لیے انٹرویو بھی نہیں دیا فرق اتنا تھا کہ وہ فواد چوہدری کا کزن ہے میں نے 4سال سے ایسا کوئی کام نہیں کیا جو حکومتی جبر میں شامل ہو۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سابق ضلعی صدر چوہدری زاہد اختر نے کہا کہ جو شخص انٹرویو دینے نہیں آیا وہ اس چیز کے لیے کیسے اہل ہو گیا اس کو ٹکٹ دے کر میرٹ کی دھجیاں بکھیر دی گئیں صرف اور صرف فواد کے کزن ہونے کی خاطر اس کو ٹکٹ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا یہ نظریہ اور سوچ تھی جو شخص 24گھنٹے عوام کے لیے دروازے کھلے رکھے 4سال تک عوام کی خدمت کرتا رہا حلقہ پی پی 25کی تقدیر بدلی اس کو ٹکٹ نہیں دیا گیا کیا میرے عمران خان کا یہ نظریہ تھا؟، پارٹی ورکروں کی تذلیل کی گئی ہم صرف نظریے کے پیچھے کھڑے ہیں۔

چوہدری زاہد اختر نے کہا کہ مجھے پارٹی ٹکٹ کی کوئی ضرورت نہیں ہم عوام میں موجود ہیں ہم عمران خان کے ساتھ اس لیے کھڑے تھے کہ ہم یہاں پر باتیں کرنے نہیں آئے کام کرنے آئے ہیں جس جگہ پر سمجھ آ جائے یہ سارے کا سارا رونگ نمبر ہے یہ ساری دو نمبری ہے ہم اگر عوام کے صحیح نمائندے نہ بن سکے تو ایسی سیاست کا کیا فائدہ۔

تقریب سے میاں ہارون اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.