حکومتی سطح پر نظام معیشت کو سود سے پاک ہونے کا ادراک ہونا خوش آئند ہے۔ امیر عبدالقدیر اعوان

0 39

دینہ: امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ آج 75 سال بعد حکومتی سطح پر اس بات کا ادراک ہونا کہ وطن عزیز میں نظام معیشت کو سود سے پاک ہونا چاہیے خوش آئند ہے۔

امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطہ زمین جو کہ اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیاوہاں آج معاشرے میں محض حیات ہے، ہر کوئی عدم تحفظ،بے یقینی اور اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی سے دوچار ہے، جس نے معاشرے کو بحیثیت مجموعی تکلیف میں مبتلا کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم غور کریں تو اس وقت ہمارے پاس اصول وضوابط تو ہیں لیکن ان کا اطلاق نہ ہے، جس سے انسانی معاشرے میں انسانیت مخدوش ہو جاتی ہے، اگر حیات کے ساتھ انسانی اصول وابستہ نہ ہوں تو وہ حیوانی پہلوؤں میں داخل ہو جاتی ہے، اللہ کریم نے جو ہمیں اصول عطا فرمائے ہیں انہی میں ہمارے لیے آسانی اور استحکام ہے۔

امیر عبدالقدیر اعوان نے نے کہا کہ ہمارے مسائل تب تک حل نہیں ہو سکتے جب تک عدل قائم نہ ہو اور حقیقی انصاف اسلامی نظام عدل میں ہے،ہم ریاست مدینہ کی بات تو کرتے ہیں لیکن وہ اصول نہیں اپنا رہے جو ریاست مدینہ میں نافذ تھے،جنہوں نے ریاست مدینہ کی بنیاد رکھی ان میں کثیر تعداد کمزورلوگوں کی تھی لیکن ان کے ایمان بہت مضبوط تھے،ہم اگر اپنے معاشرے کی بات کریں تو ہمارا ملک زرعی ملک ہے لیکن کھانے کو روٹی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر قائم ہونے والا ملک ہے لیکن دین کے احکامات پر عمل نہیں ہو رہا،معیشت کے اصول جب درست نہ ہوں گے تو معیشت کیسے درست ہو سکتی ہے،عدل میں مساوات نہیں تو انصاف کیسے ہو گا،ہم دین کے نام پر مساجد میں جمع ہوتے ہیں اور دین کے نام پر ہی مساجد میں بم پھوڑے جاتے ہیں مارنے والا نہیں جانتا کہ مرنے والا کون ہے اور مرنے والا یہ نہیں جانتا کہ مجھے کس نے مارا،کیا ایسی ہوتی ہے اسلامی فلاحی ریاست۔

انہوں نے کہا کہ آج جس درجے کا بھی صاحب اختیار ہے ایک دن اللہ کے حضور پیش ہوگا اور اپنا حساب دے گا،آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے معاملات کو اللہ کے حکم کے مطابق کریں تا کہ یہاں کی زندگی بھی آسان ہو اور آخرت میں بھی کامیابی نصیب ہو،اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.