گندم کی بیماریاں اور تدارک

0 68

گندم ایک اہم غذائی فصل ہے اور بہت سے دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں بھی بنیادی خوراک کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ گندم نہ صرف بنیادی انسانی خوراک ہے بلکہ اس سے حاصل ہونے والا بھوسہ لائیو سٹاک کی خوراک کا اہم ذریعہ ہے۔ ملکی پیداوار میں گندم کا 75 فیصد حصہ صوبہ پنجاب پیدا کرتا ہے۔ گندم کی فصل کو جڑی بوٹیوں کے ساتھ ساتھ بیماریوں سے بھی کافی نقصان ہوتا ہے جس سے پیداوار میں خاطر خواہ کمی واقع ہوتی ہے۔

کنگی
کنگی ایک پھپھوندی سے پھیلنے والا مرض ہے۔ یہ بیماری سازگار موسمی حالات آنے پر کم قوت مدافعت والی اقسام پر حملہ آور ہو کر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ جب قوت مدافعت سے عاری اقسام وسیع رقبے پر کاشت کی جائیں اور موسمی حالات سازگار ہوں یعنی وقفے وقفے سے بارش اور 70 فیصد سے زائد نمی ہو تو یہ بیماری ہوا کے ذریعے تیزی سے پھیلتی ہے اور وبائی صورت اختیار کر لیتی ہے۔

پنجاب کے بارانی علاقوں میں گندم پر کنگی کی دو اقسام زرد کنگی اور خاکی یا برگی کنگی حملہ آور ہوتی ہیں۔ کنگی کی بیماری سے پتوں اور پتوں کی نیام پر زرد یا بھورے رنگ کے زنگ آلود چھوٹے چھوٹے داغ قطاروں میں یا بکھرے ہوئے نظر آتے ہیں۔

تدارک
بیماری کے خلاف قوت مدافعت کی حامل گندم کی اقسام کاشت کریں۔ اس سے اضافی اخراجات بھی نہیں آئیں گے اور ماحول دوست تدبیر بھی ہے علاوہ ازیں فصل میں قوت مدافعت بڑھانے کے لئے پوٹاشیم کی کھاد استعمال کریں۔ پھپھوند کش زہریں کافی مہنگی ہوتی ہیں اس لیے کیمیائی طریقہ صرف بیماری کے وبائی صورت اختیار کرنے پر اپنایا جا سکتا ہے۔ مگر کاشت کار بعض اوقات گندم میں صرف پیلے پتے دیکھ کر سپرے کر دیتا ہے جو کہ کنگی نہیں ہوتی اور یہ طریقہ کافی مہنگا اور ضرر رساں ثابت ہوتا ہے۔

پھپھوندکش زہریں استعمال کرنے کا وقت
کاشت کاروں کے لیے یہ بات جاننا ضروری ہے کہ کنگی کا حملہ سب سے پہلے کھیت کے کچھ حصوں پر ٹکڑیوں کی صورت میں ہوتا ہے۔ اس لئے کاشت کار حضرات کھیت کا معائنہ کرتے رہیں اور صرف اسی حصہ میں سپرے کریں جہاں بیماری کا حملہ ہو تاکہ بیماری مزید نہ پھیل سکے۔ اس ابتدائی مرحلے پر بیماری پر قابو پانا سستا اور آسان ہے۔

کانگیاری
کانگیاری کی بیماری خالصتاً سٹے پر حملہ آور ہوتی ہے۔ جب سٹہ باہر نکلتا ہے تو اس سے پھولوں کی جگہ کالے رنگ کا پاؤڈر نکلتا ہے جو دراصل بیماری کے بیج ہیں۔ عام طور پر بیمار سٹے صحت مند سٹوں سے پہلے نکل آتے ہیں اور بیماری کے جراثیم ہوا سے اڑ کر صحت مند سٹوں پر چلے جاتے ہیں جبکہ بیمار سٹے پر صرف ڈنڈی رہ جاتی ہے۔

تدارک
کھلی، برگی، جزوی اور قدیم کانگیاری کے تدارک کیلئے قوت مدافعت والی اقسام کا صحت مند بیج استعمال کریں۔ علاوہ ازیں بیج کو کاشت کرنے سے قبل محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ پھپھوند کش زہر بیج کو لگا کر کاشت کریں۔

 

 

 

 

 

 

(ادارے کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔)
اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.